یہ2005 کی بات ہے- جب جدہ کے انڈسٹریل زون الخمرا میں
Hill Metals Est.
کے افتتاح کا فیتہ(ربن)، میاں صاحب اپنے دست مبارک سے چاک فرما رہے تھے-
یہ مل ایک سو پچاس ملین ڈالر کی خطیر سرمایہ کاری سے بنائی گئی تھی-
جوکے پاکستانی ساڑھے چار ارب روپے بنتا ہے-
افتتاح کت ساتھ ہی میاں صاحب نے دو ہزار ملازمین بھارت سے اور ایک ہزار ملازمین فلپائن سے منگوانے کا حکم نامہ جاری کر دیا-
کسی نے پوچھا، پاکستان سے کتنے؟
تو مابدولت کا جواب موصل ہوا- "ساری ہی بے غیرت نیں"
سب ہی بے غیرت ہیں-
پھر غصہ ٹھنڈا ہونے پر ارشاد فرمایا کہ سعودی عرب میں مقیم خواہشمند پاکستانیوں کو اجازت ہوگی-
میاں صاحب!!! جب آپ نے یہ ارشادات پاکستانیوں کے متعلق فرمائے تھے،،، اس وقت بھی یہ پاکستانی آپ کو دو دفعہ گورنر پنجاب اور دو دفعہ وزیر اعظم پاکستان منتخب کر چکے تھے-
مشرف کا غصہ عوام پر نکالنے کی کیا ضرورت تھی-
ایک بزرگ پاکستانی نے اسی وقت بہت خوبصورت لیکن کڑوا سچ کہا تھا-
"اگر ہم سب پاکستانی بے غیرت ہیں، تو میاں صاحب آپ ان بے غیرتوں کے دو مرتبہ لیڈر رہ چکے ہیں"
میاں صاحب اس پر بھی برا مان گئے- اور ان بزرگ کو محفل سے باہر نکال دیا گیا-
پھر کچھ سوچ کر واپس بلوایا گیا- لیکن وہ جاچکے تھے-
جس پر مزید پاکستانی بھی میاں صاحب کی محفل سے اٹھ کر چلے گئے-
بچے کھچے چمچے، جو اپنےیا اپنے عزیزوں کے نوکری کیلئے کوائف لیئے کھڑے تھے-انھوں نے میاں صاحب کی تعریف میں زمین آسمان ایک کر دیا-
بلکہ ایک خوشامدی نے تو یہاں تک کہہ دیا-
"میاں صاحب آپ ٹھیک فرماتے ہیں،،، سارے ہی بے غیرت نیں"
No comments:
Post a Comment