Wednesday, November 19, 2014

لا جواب 2

  ہمارے ایک دوست اپنے ایک بچے کی سالگرہ کے موقعہ پر کیک لے کر گھر گئے-

بچوں نے سالگرہ پارٹی کی خوشی میں کافی اودھم مچاہا ہوا تھا-

دوست کی بیگم بھی بچوں کی شرارتوں سے عاجز آچکی تھیں-

میاں کو دیکھتے ہی فرمانے لگیں، "لو اب آپ آ گئے ہیں تو پلیز بچوں کو کنٹرول کریں- میرا تو ناک میں دم کر رکھا ہے ان شیطانوں نے-

میں ذرا کچن کو دیکھ لوں- مہمان آنے میں آدھا گھنٹہ رہ گیا ہے بس-"

میرے دوست اپنی اہمیت بڑھ جانے پر بہت خوش ہوئے- فورا حکم کی تعمیل کی- اور لگے بچوں کو ڈانٹنے-

اسی اثنا میں کچن سے آواز آئی، "اجی میں نے بچوں کو سنبھالنے کا کہا ہے- ڈانٹنے یا مارنے کا نہیں"



-اس بیگماتی حکم کے بعد موصوف مزید محتاط ہوگئے- کہ ابھی تو کچن سے آواز آئی ہے- بعدمیں چمچہ نہ آ جائے-

ویسے بھی پہلے زمانے میں لکڑی کی ڈوئی سے کام چل جاتا تھا-

اب تو سٹین لیس سٹیل کا زمانہ ہے میاں- احتیاط ہی بہتر ہے-

بہرحال موصوف نے بچوں کو کنٹرول کرنے کا حل ڈھونڈ ہی نکالا- 

کیک کا ڈبہ کھولا- اس پر بہت خوبصورت پھولوں میں برتھ ڈے بوائے کا خوبصورت نام لکھا ہوا تھا-

سب بچے اپنے کھیل چھوڑ کر کیک کے گرد جمع ہو گئے-

گھر کی فضاء اسطرح پر امن ہو گئ جیسے ہوائی جہاز کے ٹیک آف کرنے کے بعد رن وے پرسکون ہو جاتا ہے-

"بچو چاکلیٹ کیک کیسا ہے؟؟" صاحب گویا ہوئے-

"بہت پیارا، wonderful" 

صاحب خوشی سے پھولے نہ سمائے اور حکم صادر فرمایا-

"یہ کیک ان بچوں کیلئے ہے جو شرارتیں نہیں کرتے اور ماما کی ہر بات مانتے ہیں"

بچے حیرت زدہ ہو کر چپ کر گئے-

پانچ منٹ خاموشی سے بیٹھے رہے- 

کچھ دیر بعد ان کا ایک بچہ بولا-



" ڈیڈی پھر تو یہ سارا کیک آپ ہی کھا جائیں گے- کیونکہ آپ ماما کی ہر بات مانتے ہیں"



صاحب بے چارے شرمندہ اور لاجواب ہو گئے-

بچوں نے پھر سے شور مچا کر، گھر سر پر اٹھا لیا-



کچن سے ایک سریلی مگر خوفناک حد تک گونج دار آواز، پھر سے موصوف کے گوش گزار ہوئی-

"میں کہتی ہوں، آپ پانچ منٹ بچوں کو نہیں سنبھال سکتے- یہ میری ہمت ہے- آپ کسی کام کے نہیں-
اچھا بچوں کو کھیلنے دیں- ذرا آ کر پیاز تو بنا دیں-فارغ بیٹھ کر ٹی-وی، اخبار یا فیس بک ہی آپ کا مشغلہ ہے-"



تو جناب ہمارے محترم دوست، ڈبل بے عزتی کروا کے اور ڈبل لاجواب ہوکر چپ چاپ کچن میں گھس گئے-

مجھے اپنی داستان سنا کر فرمانے لگے-

"تو کیا ہوگیا یار، گھر میں بیگم کے ہاتھوں "عزت افزائی" ہر افسر کا مقدر ہے-

ان کی اس بات پر ہم بھی اپنی ہنسی روک کر، لاجواب ہو گئے- :)

No comments:

Post a Comment