Thursday, December 18, 2014

سانحہ پشاور کے قاتل کون؟ - - - - - - - - - - تحریر: عمر اقبال



سانحہ پشاور کے قاتل کون؟ - - - - - - - - - - تحریر: عمر اقبال
جدهر آپریشن ضرب عضب میں دہشتگردوں کے ٹھکانوں سے بھارتی کرنسی ملی-
وہیں 2007 سے 2008 میں طالبان کی شکل میں ہندو گو رکها فائٹرز بهی بهی ملے تهے- جن کے مرنے کے بعد معلوم ہوا تھا کہ وہ مسلمان نہیں ہیں-
اسی طرح چند سال پہلے پشاور کے نواحی قصبے میں ایک ہندو امام مسجد پکڑا گیا تھا-
جو پچھلے بیس سال سے امامت کروا رها تها-
طالبان پر خرچ کرنے والے بهارت اور امریکہ کو اب یہ سمجھ جانا چاہیے کہ پاکستانی قوم سو نہیں رہی-
أن ممالک کیلئے مستقل خطرہ پاک فوج کا ادارہ ہے-
لہٰذا لفافہ لبرل فاشٹ جو آئے روز میڈیا پر فوج کے خلاف بولتے ہیں یا بریف کیسوں والے انتہاء پسند ملا، جن کی اپنی اولادیں لندن امریکہ میں تعلیم حاصل کررہی ہیں- اور وہ عوام کے معصوم بچوں کو نام نہاد جہاد کیلئے برین واشنگ کرتے ہیں، دونوں ایک ہی سکے کے دو رخ ہیں-
کیونکہ دونوں فوج کیخلاف زہر اگلتے ہیں-
سی این این کی ایک تازہ ترین رپورٹ کے مطابق-
۔بھارتی قومی سلامتی کے مشیر اجیت دوول پشاور حملے کے ماسٹر مائنڈ ہیں۔واضح رہے کہ اجیت دوول بھارتی انٹیلی جنس کے افسر ہیں جو وزیراعظم نریندر مودی کے مشیر برائے قومی سلامتی کے طور پر 30 مئی 2014 سے اپنی ذمہ داریاں انجام دہ رہے ہیں۔
لہٰذا ہمیں اپنے کھلے اور خفیہ دشمنوں کی پہچان ہوگئی ہے-
آج طالبان نے عوام کو تمام فوجی سکولوں اور دیگر فوجی تنصیبات سے دور رہنے کی دھمکی دی ہے-
تم ہوتے کون ہو ہمیں دور یا قریب رہنے کا مشورہ دینے والے؟
ہم جانتے ہیں ہمیں کیا کرنا ہے- تمہاری انتہاء پسند سوچ کی ہمیں ضرورت نہیں-
جس کو تم لوگ ناپاک آرمی کہتے ہو، اصل میں تم لوگ اور تمہارے حمایتی خود نجاسات کا لشکر ہیں-
عوام پاک فوج کے ساتھ ہیں-

No comments:

Post a Comment