پردہ، حیا اور کنجر خانہ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ تحریر: عمر اقبال-
پردہ کسی کو آپ کے پاس آنے نہیں دیتا ... اور ... حیا آپ کو کسی کے پاس جانے نہیں دیتی-
لہٰذا زندگی کے مقاصد حاصل کرنے کیلئے، مشکلات اور ٹھوکروں کے ڈر سے پردہ اور حیا کی ضرورت ہرگز نہیں-
اب کوئی مولوی بھائی مجھ پر یہ #فتوٰی صادر نہ فرما دیں، کہ عمر اقبال نے #پردےاور #حیا کو ممنوع قرار دے دیا-
ہرگز نہیں- افسوس صرف اس بات کا ہوتا ہے کہ ہم نے پردے اور حیا کو صرف اپنے جسموں تک محدود کردیا- اور منافقت کا لبادہ اوڑھ کر ہر ناجائز اور غیر اخلاقی کام کو حلال کرنے کیلئے شرم حیا سے منہ موڑ لیا اور پردہ کرلیا-
مثلا میرا عزیز رشتہ دار یا قریبی دوست کسی کرپشن کیس میں پکڑا گیا- اور الزام ثابت بھی ہوگیا- لیکن میں بطور تفتیشی افسر یا بطور جج اس سے "حیا" کرگیا- اور اسکی کرپشن پر پردہ ڈال دیا-
یا میں عرصہ دراز سے ایک بدنام زمانہ ڈان کو گالیاں دیتا چلا آرہا ہوں، پھر اچانک مجھ پر بُرا وقت آن پڑا، تو "مفاہمت" کے نام پر اسی شخص کے گھر جا پہنچا اور صلح کرلی- اور اسکی تمام سیاہ کاریوں پر "پردہ" ڈالنے کا حلف بھی اٹھا لیا- کیونکہ ہم اب ایک ہی حمام کے ننگے ہیں-
ہاں محلے کی مسجد کے مولوی کو بھی کہہ دیا کہ خواتین کے پردہ پر دھواں دار تقریر جاری رکھے اور نوجوانوں کو بھی حیا کا درس دیتا رہے- کیونکہ یہ "شریفوں" کا محلہ ہے- کوئی کنجر خانہ نہیں-
ہرگز نہیں- افسوس صرف اس بات کا ہوتا ہے کہ ہم نے پردے اور حیا کو صرف اپنے جسموں تک محدود کردیا- اور منافقت کا لبادہ اوڑھ کر ہر ناجائز اور غیر اخلاقی کام کو حلال کرنے کیلئے شرم حیا سے منہ موڑ لیا اور پردہ کرلیا-
مثلا میرا عزیز رشتہ دار یا قریبی دوست کسی کرپشن کیس میں پکڑا گیا- اور الزام ثابت بھی ہوگیا- لیکن میں بطور تفتیشی افسر یا بطور جج اس سے "حیا" کرگیا- اور اسکی کرپشن پر پردہ ڈال دیا-
یا میں عرصہ دراز سے ایک بدنام زمانہ ڈان کو گالیاں دیتا چلا آرہا ہوں، پھر اچانک مجھ پر بُرا وقت آن پڑا، تو "مفاہمت" کے نام پر اسی شخص کے گھر جا پہنچا اور صلح کرلی- اور اسکی تمام سیاہ کاریوں پر "پردہ" ڈالنے کا حلف بھی اٹھا لیا- کیونکہ ہم اب ایک ہی حمام کے ننگے ہیں-
ہاں محلے کی مسجد کے مولوی کو بھی کہہ دیا کہ خواتین کے پردہ پر دھواں دار تقریر جاری رکھے اور نوجوانوں کو بھی حیا کا درس دیتا رہے- کیونکہ یہ "شریفوں" کا محلہ ہے- کوئی کنجر خانہ نہیں-